جلتی چتا، کنگ خان کا پھونک بن گیا ''تھوک''

لتا منگیشکر کی ڈیڈ باڈی پر اداکار شاہ رخ خان نے۔۔۔۔ کچھ پڑھ کر پھونک ماری۔۔۔ تو مودی مارکہ ہندوئوں کی چیخیں نکل گئیں، لیکن اس کی چتا سے اٹھنے والے آگ کے شعلوں پر کسی نے بھی اعتراض اٹھانے کی کوشش نہیں کی تو کیوں؟؟؟، ہم نہیں جانتے کہ شاہ رخ خان نے کیا پڑھ کر۔۔۔۔ لتا کی میت پر پھونکا تھا؟ کہ جسے ''ہندوئوں'' نے ''تھوکا'' قرار دے دیا، بہرحال اس اداکار نے اگر لتا کی مغفرت کی ''دعا'' کی تھی تو غلط کیا اس کا یہ کام دین اسلام کے پاکیزہ احکامات سے ماوراء تھا۔۔۔
''لتا'' کی چتا سے اٹھتے شعلے دنیا کو کہانی سنا رہے تھے۔۔۔ کہ نہ 30ہزار گانے کام آئے، نہ سریلی آواز، نہ سروں کی ملکہ اور بلبل ہند کے القابات اور کہانی یہاں پر۔۔۔۔ آکر مک گئی کہ     اس کے جسم کو اپنے پیاروں نے اپنے ہی ہاتھوں سے۔۔۔۔ نذر آتش کر دیا، آگ کے شعلوں میں گھری چتا دیکھ کر بھی۔۔۔ اگر کوئی اس کے ''گانوں'' کو شاندار کارنامہ قرار دیتا ہے اس کی زندگی کو۔۔۔  مسلمان عورتوں بلاول زرداری اور شہباز شریف کی ''تعزیت'' سے اسے اگلے جہان میں کیا فوائد حاصل ہوسکتے ہیں؟ اگر کسی ''ارسطو'' کے علم میں ہو تو ضرور بتائے۔۔۔
ہم اس پاکیزہ دین اسلام کے پیروکار ہیں کہ۔۔۔ جس نے گانا بجانا اور موسیقی کو حرام قرار دیا ہے، مجھے ایک اسلامی نظریاتی مملکت میں شائع ہونے والے ہر اس اخبار اور ٹی وی چینل کے اس۔۔۔ عمل پر نہ صرف یہ کہ اعتراض ۔۔۔بلکہ حیرت بھی ہے کہ۔۔۔ جنہوں نے پڑوسی ملک میں مرنے والی ایک گلوکارہ کی کوریج  اس طرح سے کی کہ جیسے عالم اسلام یا پاکستان کے مسلمان ۔۔۔۔کسی بہت عظیم روح کے لئے قابل فخر قرار دیتا ہے تو پھر میری دعا ہے ۔۔۔۔کہ اللہ اس کا حشر بھی ''لتا'' کے ساتھ ہی کرے، کنگ خان، عمران خان،انی شخصیت سے محروم ہوگئے ہوں،
امن کی آشنا اینڈ کمپنی کے پنڈت بتائیں کہ۔۔۔۔ پڑوسی ملک کی گلوکارہ کے گائے ہوئے 30ہزار گانوں سے دین اسلام یا پاکستان کو کیا فائدہ حاصل ہوا، غازی ممتاز قادری کا۔۔۔۔ لاکھوں فرزندان توحید پر مشتمل جنازے کی۔۔۔۔ سنگل کالمی خبر  دیتے ہوئے بھی۔۔۔ تمہیں موت پڑتی ہے، لاکھوں انسانوں پر مشتمل،ناموس رسالتۖ مارچز اور بڑی، بڑی ختم نبوتۖ کانفرنسوں کی کوریج کرنے سے۔۔۔ تو تم ڈرتے ہو، لیکن بھارتی گلوکارہ کے مرنے پر تم اس کے  فضائل بیان کرنے کے لئے۔۔۔ اپنا اخبار اور چینل وقف کر دیتے ہو، کیا نظریاتی اسلامی مملکت کی ''صحافت'' ایسی ہونی چاہیے؟ کورونا کے اس دو سالہ وبائی دور میں بڑی، بڑی نامور پاکستانی شخصیات دنیا سے رخصت ہوئیں، جن میں جید علمائ، شیخ الحدیث اور صلحاء بھی شامل تھے، امن کی آشنا اینڈ کمپنی نے لاکھوں، کروڑوں مسلمانوں کے دلوں کی دھڑکن ان نامور علمائو مشائخ پر نہ کوئی سپیشل ایڈیشن چھاپا اور نہ ہی ان کی۔۔۔ یاد میں اپنے ٹی وی چینل پر پروگرام کئے، لیکن بھارتی گلوکارہ کی موت پر پاکستان میں سپیشل ایڈیشن بھی شائع کر دئیے گئے اور صفحہ اول پر نمایاں خبریں شائع کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔۔۔۔ کہ جیسے خدانخواستہ پورا پاکستان ہی سوگواری کی چادر تان چکا ہو،
مجھے مرنے والی گلوکارہ پر اس کی موت کے بعد۔۔۔ نہ کوئی اعتراض ہے اورنہ ہی مجھے اس کی گزری زندگی کو زیر بحث لانا ہے، ہاں مجھے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے والے۔۔۔۔ میڈیا کے اس ''زرد'' حصے پر اعتراض ضرور ہے کہ۔۔۔۔ جو مرنے والی گلوکارہ کی عظمت کے گن گا کر مسلمان نوجوان نسل کو گمراہ کر رہے ہیں، لتا منگیشکر نہ اپنی زندگی میں مسلمانوں کے لئے کبھی آئیڈیل رہیں۔۔۔ اور نہ مرنے کے بعد۔۔۔ کبھی مسلمان مرد و خواتین کی آئیڈیل بن سکتی ہیں، گانا، بجانا، ڈسکو ڈانس، نہ اسلام کی وراثت ہے اور نہ مسلمانوں کی،۔۔۔ اگر کوئی اپنا اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے ناچ گانے کرکے۔۔۔ نوٹ کما رہا ہے تو یہ اس گانا گانے اور ناچنے والے کی۔۔۔۔ مجبوری ہوسکتا ہے، لیکن دین اسلام میں یہ رہے گا ''حرام'' ہی،
جیسے سگریٹ کی ڈبیا پر لکھا ہوتا ہے کہ... خبردار یہ سگریٹ کینسر کا سبب بن سکتی ہے، بالکل ایسے ہی گانوں کی کیسٹوں پر یہ لکھنا ضروری ہے کہ ''خبردار'' یہ ''گانا'' روحانی کینسر کا سبب بن سکتا ہے، اور ناچ گانوں کے پروگراموں کے باہر حکومت کی... طرف سے باقاعدہ اشتہار لگانا چاہیے... کہ اس قسم کے پروگرام انسان کی روحانی صحت کے لئے نہایت مضر ہیں، بھارتی گلوکارہ کی اس سے بڑھ کر بے بسی اور کیا ہوسکتی ہے کہ اس کی لاش کو بھی آگ کے شعلوں کے حوالے کر د
یا گیا، لیکن اس میں نشانیاں ''عقل'' والوں کے لئے ہیں، بیوقوف اور پڑھے لکھے جاہلوں کے لئے.... تو وہ ''سروں کی ملکہ'' ''بلبل ہند'' اور  عظمت کا مینار ہی رہے گی، یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ ہم سب سے پہلے ''مسلمان'' ہیں، ہمارا دین اسلام ''انسانیت'' کا سب سے بڑا علمبردار ہے، ہمارے پاک پیغمبرۖ کا تو لقب ہی ''محسن انسانیت''ۖ ہے، ہم ناچ (ڈانس) گانوں، ناچنے اور گانے گانے والوں کا جائزہ بھی محسن انسانیتۖ کی... تعلیمات ہی کی روشنی میں لیں گے، ہمارے محسن انسانیتۖ سے بڑھ کر نہ کوئی انسانوں پہ مہربان ہوسکتا ہے اور نہ ہی رحم دل، جس طرح ماوراء قانون اقدام آئین کے منافی کہلائے گا، ایسے ہی ماوراء دین کوئی عمل کرنا رحمدلی اور ''انسانیت'' کے خلاف سمجھا جائے گا، شاہ رخ خان ہو یا کوئی دوسرا، تیسرا، انہیں یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے... کہ دین اسلام نعوذباللہ کسی ''فلم'' کا نام نہیں، بلکہ دین اسلام آسمانی کتاب اور اسوئہ رسولۖ کا نام ہے، جو قرآن و سنت کی پیروی کرے گا، وہی ''انسانیت'' کے اعلیٰ معیار پر پورا اترے گا... ہم سب خطاکار، سیاہ کار اور معصیت کار ہیں، لیکن اس کے باوجود ہمیں فخر ہے کہ ہم مسلمان ہیں۔۔۔ اور اللہ سے رحم کے طلب گار بھی، یہ کہنا کہ فن اور فنکار کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، سب سے بڑی جہالت ہے۔۔۔ ''مسلمان'' کسی بھی فیلڈ میں ہو، دین اسلام نے ہر مسلمان کے لئے ۔۔۔۔حدود و قیود متعین کر رکھی ہیں،
جو حدود اللہ کو پامال کرنے کی کوشش کرے گا، وہ سب سے پہلے ''انسانیت'' کے منصب سے منہ کے بل گرے گا،
فرشتوں سے بڑھ کر ہے انسان ہونا
مگر اس میں لگتی  ہے محنت زیادہ
کافروں کے ساتھ مسلمان اکٹھے رہیں تو کس طرح؟ غیر مسلم سے ملاقات ہو تو مسلمان کو کیا کرنا چاہیے؟ غیر مسلم کے مرنے پر مسلمانوں کو اس کے خاندان سے کیسے تعزیت کرنی چاہیے؟ یہ اور اس طرح کے دیگر متعدد سوالات کے جوابات دین اسلام میں موجود ہیں۔

No comments:

Post a Comment