پیمرا کا ہومیو پیتھک ہدایت نامہ


کیا کبھی موت کو یاد رکھنے والا انسان گناہوں کی دلدل میں اتر سکتا ہے؟ رسول اکرمۖ سے پوچھا گیا کہ سب سے زیادہ عقلمند کون ہے؟ خاتم الانبیائۖ نے ارشاد فرمایا''میری امت میں سب سے دانا اور عقلمند وہ شخص ہے جو موت کو یاد کرتا ہے اور مرنے کے بعد کی تیاری اچھی طرح کرتا ہے۔''
آج کے معاشرے میں سب سے زیادہ عقلمند اسے سمجھا جاتا ہے  جو زیادہ سے زیادہ دولت کمانے کا ہنر جانتا  ہو' یا دوسروں کو دھوکا دینے کے فن میں یکتا ہو' زیادہ سے زیادہ دنیا بنانے کے چکر میں گھن چکر بننے والے انسان کو اور تو سب کچھ یاد ہے اگر نہیں یاد تو صرف ''موت''
لادینیت کو ''روشن خیالی'' کا پیراہن پہنانے سے قبل توپھر انسانوں میں اچھائی اور برائی میں فرق کرنے کی حس موجود تھی مگر برا ہو رسواکن ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے تاریک دور کا' کہ جس دور میں ''تاریکی'' کو روشنی' ظلم کو رحم' جھوٹ کو سچ' بے حیائی کو جدت پسندی اور لادینیت کو روشن خیالی کہنے کا چلن عام ہوا۔
جب معاشرہ ان برائیوں کا مجموعہ بن جائے گا' حکمران اور دانشور ایسے معاشرے پر شرمندہ ہونے کی بجائے اترائے پھریں گے تو ایسے مردہ معاشرے میں''موت'' کیسے یاد رہے گی؟
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام ٹی وی چینلز کو ٹی وی ڈراموں کے موضوعات' عکس بندی اور پیشکش کے حوالے سے ہدایت نامہ جاری کیا ہے...ہدایت نامے میں ٹی وی چینلز کو حالیہ دنوں میں پیش کئے جانے والے موضوعات اور ان کی عکس بندی کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ ''پیمرا'' کے مشاہدے میں آیا ہے کہ ٹی وی ڈرامے بتدریج اپنا معیار کھوتے جارہے ہیں' جس کے تحت متنازعہ و غیر اخلاقی معاملات ' موضوعات پر  ڈراموں کی عکس بندی معمول بن چکی  ہے' مزید برآں نامناسب لباس اور حرکات بھی آج کے ڈراموں کا خاصہ بن چکی ہیں' لہٰذا اس طرح کے ڈرامے ناظرین کے لئے ذہنی اذیت اور کوفت کا سبب بن رہے ہیں... اور ناظرین کی جانب سے ڈراموں کے مواد وار عکسبندی سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر لاتعداد شکایتیں موصول ہو رہی ہیں۔
علاوہ ازیں بیشتر ڈرامے ساس' بہو اور خاندانی لڑائیوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے رحجانات کو فروغ دے رہے ہیں جوکہ نوجوانوں میں بے راہ روی کو فروغ دینے کا سبب بن رہے ہیں' ڈراموں میں استعمال کی جانے والی زبان' مکالمے اور جملوں پر بھی ناظرین شدید تنقید کر رہے ہیں جوکہ خصوصاً بچوں پر منفی اثرات مرتب کرنے کا سبب بن رہے ہیں' میں سب سے پہلے تو پیمرا کے ذمہ داران کی تحسین کرنا چاہتا ہوں کہ چلیں انہوں نے ٹی وی چینلز کی طرف سے بے حیائی و فحاشی کو رواج  بخشنے والے اس دور میں اپنی  ذمہ داریوں  کا کچھ تو احساس کیا' لیکن اس کے ساتھ ہی میرا پیمراء کے ذمہ داران سے یہ سوال بھی ہے کہ ان کے اس ہدایت نامے کا ٹی وی چینلز پر کیا اثر پڑے گا؟ کیا وہ قوم کے بچوں پر منفی اثرات چھوڑنے والے ڈرامے اور پروگرام دکھانا بند کر دیں گے؟
کیا وہ قوم کے اخلاق و کردار کو برباد کرنے والی حرکتوں سے اس ہومیو پیتھک ہدایت نامے کی وجہ سے باز آجائیںگے؟ یاد رہے کہ اس سے قبل 4جنوری کے اخبارات میں بھی پیمراء کا اسی قسم کا ایک حکم نامہ شائع ہوا تھا' جس میں اسی طرح پیمراء نے تمام ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام کو گمراہ کرنے والے عطائیوں' کالے جادو' عاملوں' غیر مستند حکیموں' پیروں اور غیر رجسٹرڈ ادویات کے اشتہارات فوری طور پر بند کر دیں۔
پیمرا کے یہ دونوں ہدایت نامے اپنی اپنی جگہ پر درست ہیں؟ لیکن عوام پوچھتے ہیں کہ ان حکم ناموں پر عمل درآمد کتنا ہوا؟عوام کہتے ہیں کہ ٹی وی چینلز مالکان اور دیگر کرتا دھرتا' کوئی دودھ پیتے بچے نہیں ہیں کہ جنہیں قوم کے اخلاق و کردار کو تباہ کرنے والے ٹی وی ڈراموں' مارننگ شوز اور دیگر پروگراموں کا علم نہ  ہو بلکہ وہ تو مارننگ شوز اور کون  بنے گا کروڑ پتی جیسے بے راہ روی پھیلانے والے پروگراموں کے ہوسٹ مقرر ہی اسے چن کر کرتے ہیں کہ جسے بے حیائی' فحاشی' عریانی پھیلانے اور جھوٹ بولنے میں اتھارٹی حاصل ہو۔
ڈرامے تو پھر ڈرامے ہیں' یہاں مارننگ شوز اور نیلام گھر پروگراموں میں اینکرز اور اینکرنیاں بیہودگی اور یادہ گوئی کے ایسے ایسے مظاہرے پیش کرتی ہیں کہ جسے دیکھ کر انسانیت بھی شرما جائے' پہلے کہا جاتا تھا کہ کچرے سے بجلی تیار کی جاسکتی ہے مگر ٹی وی چینلز کے پنڈتوں نے ''کچرے'' سے مارننگ شوز کے ہوسٹ تیار کرنے شروع کر رکھے ہیں۔
سیدھی سی بات ہے کہ جب  انسان کے دل سے اللہ کا  خوف نکل جائے' آنکھوں سے حیاء اٹھ جائے اور وہ موت کو بھول جائے تو پھر ایسا ''انسان'' صرف حیوان نہیں بلکہ حیوانوں  سے بھی بدتر ہو  جایا کرتا ہے۔ 
معاشرے میں بے راہ روی پھیلانے والے قوم کے کروڑوں بچوں کو بداخلاقی کی طرف مائل کرنے والے خوف خدا سے عاری لوگ اس معاشرے کے لئے یہاں بسنے والے انسانوں کے لئے خطرہ ہیں پاکستان کے عوام ٹی وی چینلز کے ذریعے پھیلائی جانے والی فحاشی اور بے راہ روی سے سخت تنگ آچکے ہیں جس کا پیمراء خود اعتراف کر رہا ہے۔
عوام پاکستان کے حکمرانوں سے یہ چاہتے ہیں کہ پیمراء کے ہدایت نامہ جاری کرنے سے قبل جن' جن ٹی وی ڈراموں  یا پروگراموں کے ذریعے پاکستان میں بے راہ روی کو عام کیا گیا ایسے قبیح ترین جرم میں شریک تمام بدبودار کرداروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ پاکستانی معاشرے کو کوئی بے راہ روی کا شکار کرنے کی جرات نہ کر سکے۔

No comments:

Post a Comment