جھوٹ اور دروغ گوئی کے عالمی ایوارڈ کا حقدار؟


جس صدر ٹرمپ کی نئی دہلی میں موجودگی کے دوران اپنے جائز انسانی حقوق مانگنے والے انسانوں کا قتل کیا جارہا ہو … اس ''ٹرمپ'' سے کشمیر کی ثالثی کروانا کشمیریوں پر بدترین ظلم ڈھانے کے مترادف ہے۔
اگر کوئی حکومتی کارندہ امریکہ سے دوستی کا دعویدار ہے تو اسے معلوم ہونا چاہیے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کو کھربوں کے خطرناک ہتھیار دینے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں خطے کی چودھراہٹ دینے کا بھی اعلان کر دیا ہے... احمد آباد میں ہندو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے خطے میں امن کے معاملے میں انڈیا کے بڑے کردار کا بھی ذکر کیا۔
ٹرمپ نے دروغ گوئی کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے انڈین قصائی اور بدنام زمانہ قاتل نریندر مودی کی... تعریف میں کہا کہ ہر کوئی ان سے (مودی) سے محبت کرتا ہے... لیکن میں آپ کو بتا د وں کہ یہ بہت سخت جان انسان ہیں، یہ صرف گجرات کی ریاست کا فخر نہیں ہیں … ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اور بھارت اسلامی انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اکٹھے ہیں۔ امریکہ، بھارت کو دنیا کے خطرناک ترین ہتھیار دے گا۔
امریکی صدر نے جھوٹ اور دروغ گوئی کی انتہا کو چھوتے ہوئے کہا کہ بھارت کی مذہبی ہم آہنگی کو سراہتے ہیں … بھارت میں ہندو، مسلمان، سکھ، جین اور عیسائی اپنے اپنے مذہب کی عبادت کرتے ہیں، امریکی صدر نے بڑے مکارانہ اور شاطرانہ انداز میں پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا بھی ذکر کیا، نریندر مودی جیسے ہٹلر کی تعریفیں اور بھارت کی نامعلوم مذہبی آہنگی کو سراہ کر نجانے ڈونلڈ ٹرمپ... کس کو دھوکا دینا چاہتے ہیں؟ حالانکہ زمینی حقیقت یہ ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو گائے ذبح کرنے کے نام پر قتل کیا جارہا ہے اور کبھی متنازع شہریت قانون کے نام پر … بھارت میں نہ عیسائی محفوظ ہیں، نہ دلت محفوظ ہیں اور نہ ہی سکھ محفوظ ہیں، ٹرمپ کے دورہ بھارت سے چند دن قبل امریکہ کے مذہبی آزادی کے کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ''بھارت میں ہندوئوں کے علاوہ کسی کو آزادی نہیں، بھارت میں مسلمانوں، سکھوں اور مسیحی بھائیوں کے علاوہ دلتوں کے خلاف تشدد، دھمکیاں اور ہراساں کرنا عام ہوگیا ہے... تنگ نظریات بھارت میں کسی بھی صورت غیر ہندوئوں کو مذہبی آزادی حاصل نہیں، بھارت میں مذہب کے نام پر استحصال کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، پورے ملک میں احتجاج ہو رہے ہیں،19 فروری کو امریکی کمیشن نے رپورٹ جاری کی جبکہ 24 فروری کو ٹرمپ دورہ بھارت پر پہنچے، امریکی کمیشن کی اس رپورٹ کے باوجود ٹرمپ کا نریندر مودی کی تعریفیں کرنا کیا یہ بات واضح کرنے کیلئے کافی نہیں ہے کہ الکفر ملتہ واحدہ... یعنی کفر ایک ملت کی مانند ہے۔
نریندر مودی کی تعریف کرنے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی نہ سوچا کہ مقبوضہ کشمیر کے ایک کروڑ سے زائد مظلوم انسانوں کے ... دلوں پر کیا گزرے گی؟ ڈونلڈ ٹرمپ نے جو پاکستان سے بہتر تعلقات کے حوالے سے چند جملے کہے ، مجھے یقین ہے کہ یہاں موجود امریکی پٹاری کے دانش چور انہیں لے کر ٹرمپ اور امریکہ دوستی کی حمایت میں پوری پوری داستانیں لکھ ڈالیں گے، سوال یہ بھی ہے کہ خطے میں امن کے حوالے سے انڈیا کے کس بڑے کردار کا ٹرمپ نے ذکر کیا ہے؟
خطے کے ممالک تو امن کے حوالے سے... انڈیا کے کسی چھوٹے سے کردار سے بھی واقف نہیں ہیں ...لیکن ٹرمپ امریکہ میں بیٹھ کر انڈیا کے بڑے کردار کو جانتے ہیں... توبہ، توبہ، توبہ، دنیا کی سپر پاور سمجھے جانے والے ملک کا سربراہ جھوٹ بولنے سے پہلے لمحہ بھر کے لئے بھی یہ نہیں سوچتا کہ آخر دنیا امریکہ کے .. بارے میں کیا سوچے گی؟
عمران خان کو چاہیے کہ وہ اپنے دوست ٹرمپ سے پوچھ کر ہمیں بھی سمجھا دیں کہ آخر امریکہ اور بھارت نے اسلامی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کہاں اکٹھے کام کیا؟ اور یہ بھی کہ ''اسلامی انتہا پسندی'' آخر کس بلا کا نا م ہے؟ جارج ڈبلیو بش، کلنٹن، براک اوبامہ ے لے کر ڈونلڈ ٹرمپ تک ...صلیبی انتہا پسندی کو پروان چڑھاتے رہے ، انہوں نے اپنے اپنے دور حکومت میں کروسیڈی جنگ میں لاکھوں انسانوں کو مروایا … لاکھوں انسانوں کو معذور اور ہزاروں انسانوں کو ٹارچر سیلوں اور عقوبت خانوں کا رزق بناکر انسانیت کو رسوا کیا۔
''صلیبی'' جنگ پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کا ٹھپہ لگاکر دنیا میں لاشوں اور خون کی تجارت کی ، دنیا کے اکتالیس ممالک کے تعاون سے افغانستان میں خون مسلم کو پانی کی طرح بہایا، عراق کو برباد کرکے وہاں 15 لاکھ کے لگ بھگ انسانوں کا قتل عام کیا، ہزاروں فلسطینیوں کے قاتل اسرائیل کی مکمل سرپرستی کی۔
نریندر مودی کو ''ہٹلر'' میں نہیں بلکہ وزیراعظم عمران خان نے قرار دیا ہے ، یہ وہی بدمعاش نریندر مودی ہے کہ گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کی وجہ سے جس پر امریکہ اور یورپ نے پابندی عائد کر رکھی تھی ، اس نریندر مودی نے ہندوستان میں ہندوتوا کے مکروہ نظریات کو زندہ کیا … ہندو شدت پسندی کو عروج بخشا، ہندو انتہا پسندی کو سرکاری سرپرستی میں پروان چڑھایا، فرقہ وارنہ خانوں میں انسانوں کو بانٹنے کی کوششیں کیں، مقبوضہ کشمیر کی اصل حیثیت کو جبر کے ساتھ ختم کرکے وہاں کرفیو لگاکر ایک کروڑ سے زائد جیتے جاگتے انسانوں کا ناطقہ بند کرکے پورے کشمیر کو ان کے لئے جیل میں تبدیل کر ڈالا ، امریکہ صلیبی مائنڈ سیٹ اور بھارت ہندو مائنڈ سیٹ کے تحت بے گناہ انسانی لہو بہاکر بھی ہندو یا صلیبی انتہا پسند اور دہشت گرد نہیں... لیکن کشمیر کے مسلمان ہوں، عراق کے مسلمان ہوں ، افغانستان کے مسلمان ہوں یا بھارت کے مسلمان … وہ اپنے دفاع کی کوشش بھی کریں تو اسلامی انتہا پسندی اور اسلامی دہشت گردی کے کٹہرے میں کھڑے کر دیئے جائیں... اس جھوٹ، دروغ گوئی اور منافقت پر ٹرمپ کو ایوارڈ ملنا چاہیے۔

No comments:

Post a Comment