Showing posts with label آنسوئوں کی برسات میں عاشق رسولۖ کی رخصتی. Show all posts
Showing posts with label آنسوئوں کی برسات میں عاشق رسولۖ کی رخصتی. Show all posts

آنسوئوں کی برسات میں عاشق رسولۖ کی رخصتی

 وہ تحریک حرمت رسولۖ اور تحریک دفاع صحابہ۔۔۔ کا جرنیل تھا … اب اپنے حضورۖ اور صحابہ کرام کے پہنچ چکا۔۔۔ وہ ختم نبوتۖ کا پروانہ تھا، صحابہ کے در کا چوکیدار تھا … وہ اس فلسفے کا سچا امین تھا کہ گستاخ رسول کی سزا … سر تن سے جدا، سر تن سے جدا، جب نواز شریف دور میں ایوان اقتدار کی۔۔۔ غلا م گردشوں سے عقیدہ ختم نبوت کے خلاف سازش منظر عام پر آئی تو اس نے تحریک لبیک کے جانبازوں کے ساتھ پنڈی، اسلام آباد کے سنگم فیض آباد میں دھرنا دیا… وہ نومبر2017 ء کے دن تھے،سردی کا آغاز ہوچکا تھا …22  دنوں کے اس دھرنے میں اس خاکسار نے دونوں   ٹانگوں سے معذور اس شخص کو بڑے قریب سے دیکھا … جب پولیس والے اس کے ساتھیوں پر لاٹھی چارج کررے تھے ، اس کے خیموں کو نذر آتش کیا جارہا تھا … جس کنٹینر پر وہ اپنے دیگر راہنمائوں کے ساتھ موجود تھا اس پر آنسو گیس کے شیل پھینکے جارہے تھے … وہ د ونوں ہاتھ  فضا میں لہراتے ہوئے لبیک رسول اللہ ۖ کے نعرے بلند کررہا تھا، بکائو میڈیا اور نظریات فروشوں نے اس پر پیسے لے کر دھرنا ختم کرنے کے الزامات  لگائے، یہ کہا گیا کہ اس نے وقت کی حکومت کے خلاف دھرنا کسی کے۔۔۔ اشارے پر دیا تھا، یہ سوال ہری پور کے سفر کے دوران اس خاکسار نے ان کے سامنے رکھا تو ان کا۔۔۔ جواب تھا کہ افغان مجاہدین امریکہ سے اسلحہ لے کر سوویت یونین کے خلا ف جہاد کرتے رہے۔۔۔ لیکن جب امریکہ کانمبر آیا تو انہوں نے اسی  اسلحے سے امریکیوں کا مکو ٹھپنا شروع کر دیا… دنیا دیکھے گی خادم رضوی جان دے دے گا۔۔۔ مگر تحریک ناموس  رسالتۖ پر کبھی سودے بازی نہیں کرے گا … آسیہ ملعونہ کو بڑے ڈرامائی انداز میں رہا کرکے یورپ پہنچانے کی کوششیں سامنے آئیں۔۔۔ تو جہاں ایک طرف مولانا سمیع الحق اور مولانا فضل الرحمن عمران خان حکومت کی  ان کوششوں کے خلاف متحرک ہوئے۔۔۔ تو وہاں دوسری طرف مولانا خادم حسین  رضوی  نے بھی آسیہ ملعونہ کی رہائی کے خلاف سخت احتجا ج کیا … او ر پھر دنیا نے دیکھا کہ مولانا سمیع الحق تو خنجروں کا نشانہ بناکر جام شہادت نوش کر گئے… ہاں البتہ مولانا رضوی کو ان کے ساتھیوں سمیت پولیس تشدد اور گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑا… نواز شریف حکومت کے بعد عمران خان حکومت کے کارندے بھی عشاق رسولۖ پر لاٹھی چارج۔۔۔ کرنے میں پیش پیش رہے، تحریک لبیک کے سینکڑوں کارکنوں کو گرفتاریوں کا عذاب سہنا پڑا، وہ صرف نام کے ہی نہیں۔۔  بلکہ اسلام کے بھی سچے خادم تھے … انہوں نے بریلوی مسلک کے ہزاروں نوجوانوں کے دلوں میں محبت رسولۖ کی شمع کو فروزاں کیا … دجالی میڈیااور بکائو دانشوروں کے اس دور میں۔۔۔ علامہ خادم رضوی جرات اظہار کی عملی تفسیر تھے … ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر قوم کو گالیاں بکنے والے ، یہود و نصاریٰ کے ایجنڈے کو پروان چڑھانے والے دانش فروشوں کو۔۔۔ ان پر اعتراض تھا کہ وہ گالیاں بہت دیتے ہیں، یہی سوال اس خاکسار نے اپنے ساتھی اور سینئر صحافی عمر فاروق کی مو جودگی میں ان کے سامنے اٹھایا۔۔۔  تو انہوں نے نہایت دردمندی سے جواب دیا … جو اسلامی احکامات کا مذاق اڑاتے ہیں ، گستاخان رسول کی حمایت کرتے ہیں ، منکرین ختم نبوت کی وکالت کرتے ہیں …امریکہ اور یورپ کی غلای کرتے ہیں … میں اگر انہیں جانورں سے بھی بدتر قرار دیتا ہوں تو یہ میرا عقیدہ ہے … ان  سیکولرز اور لبرلز کے پاس جب میری باتوں کا جواب نہیں ہوتا تو وہ  مجھ پر گالی دینے۔۔۔ کا الزام عائد کر دیتے ہیں … دجالی میڈیا کے کارندے ہر سیاسی اور مذہبی جماعت کے لیڈر کو اپنا محتاج سمجھتے ہیں … لیکن دونوں ٹانگوںسے معذو ر اس نامور عالم  دین۔۔۔ کا کمال یہ تھا کہ انہوں نے  اپنے پورے مذہبی اور سیاسی۔۔۔ کیریئر کے دوران دجالی میڈیا کے کسی کارندے کو قریب بھی نہیں پھٹکنے دیا … میڈیا میں گھسے ہوئے شیطانی دماغوں نے ان کے خلاف خوب پروپیگنڈا کیا … علماء دیوبند تو نائن الیون کے بعد سے ہی دجالی میڈیا کا نشانہ بنے چلے آرہے تھے … لیکن نومبر2017 ء میں جب علامہ رضوی مرحوم۔۔۔ نے قادیانی سہولت کاروں کے خلاف دھرنے میں  دبنگ انداز اختیار کیا تو پھر وہ بھی۔۔۔ دجالی ٹولے کی ہٹ لسٹ پر آگئے… مگر آفرین ہے علامہ خادم رضوی مرحوم کے ، وہ میڈیا کے۔۔۔ ہر قسم کے ہتھکنڈوں سے۔۔۔ متاثر ہوئے بغیر گلی، گلی، قریہ قریہ، بستی بستی، شہر شہر لبیک یارسول اللہۖ کی صدائیں بلند کرتے رہے … وہ قرآ ن کے حافظ، دین کے عالم، شیخ الحدیث ، رومی، جامی، سعدی اور اقبال کے علوم کے وارث، تحفظ ختم نبوتۖ اور ناموس صحابہ کے۔۔۔ بہادر حدی خواں بن کر زندہ رہے … ان کی بعض باتوں سے مجھے بھی اختلاف تھا … لیکن ان کا ایک سچا عاشق رسولۖ ہوناہر اختلاف پہ بھاری رہا … کوئی مینا ر پاکستان سے پوچھ کر دیکھے کہ ہفتے کے دن اس پر کیا گزری …؟ مینار پاکستان اسے بتائے گا کہ خلق خدا تھی کہ جو چاروں طرف سے۔۔۔ امڈ امڈ کر آرہی تھی، عاشق رسولۖ کا جنازہ تھا اور فرزندان اسلا م کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر تھا، وہاں کوئی بریلوی نہیں تھا، کوئی د یوبندی نہیں تھا، کوئی اہلحدیث نہیں تھا … بلکہ ٹھاٹھیں مارتا ہوا وہ انسانی سمندر عشاق رسولۖ کا۔۔۔ تھا کہ جو ایک سچے عاشق رسولۖ کو اپنے آنسوئوں کی سوغات پیش کررہا تھا … میری بڑی کوشش تھی کہ میں۔۔۔ کراچی سے جس طرح سے بھی ممکن ہو ، لاہور جنازہ میں شریک ہونے کیلئے پہنچوں۔۔۔۔ مگر افسوس کہ چاہنے کے باوجود نہ پہنچ سکا، لیکن دل اس لحاظ سے مطمئن رہا کہ۔۔۔ روزنامہ اوصاف اور یہ خاکسار تحریک حرمت رسولۖ کی پاسبانی کے معاملے پر پہلے دن سے ہی علامہ خادم رضوی نور اللہ مرقدہ، کے شانہ بشانہ رہے … غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے کے لئے ختم نبوتۖ کے قوانین کے۔۔۔ خلاف  ایوان اقتدار کی غلام گردشوں میں سازشیں کرنے والے حکمران ہوں … منکرین ختم نبوت یعنی قادیانیوں کے حامی اینکرز، اینکرنیاں، دانشور، تجزیہ نگار، سیاست دان سارے بھی مر جائیں تو۔۔۔ ان سب کا اجتماعی جنازہ چند سو افراد کی صفوں تک محدود رہے گا … واہ! علامہ خادم رضوی  واہ، آپ تو بڑے پرسکون ہوکر منوں مٹی جاسوئے … مگر خلق خدا ہے کہ جو آپ کی یاد میں آج بھی آنسو بہا رہی ہے